مہرخبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے مغربی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایرانی قوم کے جوہری ٹیکنالوجی کے حق کو تسلیم کرلیںجو معاملے کا واحد حل ہے صدر نے کہا کہ ایران کسی صورت میں یورینئم کی افزودگی کا عمل ترک نہیں کرے گاصدر نے کہا کہ کسی قوم کو علمی میدان میں پیشرفت حاصل کرنے سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی قرار دادیں بھی غیر مؤثر ہیں صدر نے تاکید کی کہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کو قانونی فریم ورک کے تحت جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غیر قانونی طور پر تہران کے خلاف پابندیوں کی منظوری دی ہے ۔ صدر نے کہا کہ جوہری سرگرمیوں کو روکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اس وقت تہران درست سمت میں جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی رائے عامہ ایران کے ساتھ ہے اوروہ ایرانی جوہری پروگرام کی حمایت کررہی ہے۔ صدر محمود احمدی نژاد نےکہا کہ ایران کے یورینیم افزودگی کے پروگرام کو بند کرنے کی کوششیں مغربی ممالک گزشتہ دو سال سے کر رہے ہیں تاہم اس کے باوجود ایران میں کئی ہزار سینٹری فیوج مشنین کام کررہی ہے اور جوہری پروگرام سرگرم ہےانھوں نے کہا کہ جوہری پروگرام کے بارے میں مغربی ممالک کی دوہری اور متضاد پالیسیاں ہیں جو ایران کے لئے ناقابل قبول ہیں انھوں نے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہے اور جو صاف اور شفاف ہے جس میں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو کوئی انحراف نہیں ملا ہے صدر نے کہا کہ مغربی ممالک کو اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں غور کرنا چاہیے جو کسی بین الاقوامی قانون کے دائرے میں نہیں ہے
آپ کا تبصرہ